Donald Trump Policy on Pakistan What Is Imran Khan Going to Do About Afghanistan

پاکستان کے بارے میں ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسی عمران خان افغانستان کے بارے میں کیا کرنے جا رہے ہیں؟


Donald Trump Policy on Pakistan What Is Imran Khan Going to Do About Afghanistan


امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پاکستان کے بارے میں نئی پالیسی کیا ہوگی کیا دوستانہ قائم رکھنے پر زور دیں گے یا

 پاکستان کے ساتھ مفادات کی گیم کھیلیں گے چین اور روس کے ساتھ پاکستان کی قربت پر امریکی صدر نیا کام

 دکھا سکتے ہیں اور پاکستان کو کتنا مجبور کر سکتے ہیں کہ وہ امریکہ کی پالیسی کی بات کی جائے تو پاکستانی سیاست میں

 امریکہ کے وقتا فوقتا ملوث ہونے کی کئی مثالیں ملتی ہیں


بی بی سی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان کے موجودہ سیاسی منزلنامے کے پیش نظر ایک سوال یہ بھی

 سامنے ا رہا ہے کہ کیا سابق وزیراعظم عمران خان کی قید اور سزا میں کمی کیا رہائی کے لیے صدر ٹرمپ کوئی کردار

 ادا کر سکیں گے کیونکہ پی ٹی ائی کی جانب سے بارہا اس امید کا اظہار کیا جاتا رہا ہے کہ صدر ٹرمپ عمران خان کی

 رہائی کے لیے ی


بی بی سی کے عالیہ نازکی کے پوچھ اگر سوال کے جواب میں امریکہ میں پاکستان کے سابق سفیر حسین حقانی نے

 تحریک انصاف کے اس خیال کو محض ان کا گمان قرار دیا ہے حسین حقانی نے دعوی کیا ہے کہ ایک تو تحریک

 انصاف سمجھتی ہے کہ صدر ٹرمپ اور عمران خان دونوں ہی پاپولسٹ لیڈر ہیں اس لیے صدر ٹرمپ کے پاس

 ان کے لیے ہمدردی ہوگی دوسرا پی ٹی ائی کا خیال ہے کہ انہوں نے بڑی مضبوط لاان یہ ہے کہ امریکہ پاکستان پر

 عمران خان کی رہائی کے لیے تباہ ڈال سکتا ہے اور چوتھا یہ کہ عمران خان کے لیے صدر ٹرمپ کے دل میں

 ہمدردی موجود ہے ان کے مطابق ان گمانوں کی بنیاد پر وہ کوشش تو کر رہے ہیں لیکن مجھے اب تک ایسا کوئی اشارہ

 نہیں ملا جس سے لگے کہ نئی امریکی انتظامیہ اس معاملے میں کوئی کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہوگی ہاں اگر کوئی

 بیان وغیرہ ا جائے تو شاید وہ ایسا ہی ہوگا جیسا کہ بھٹو صاحب کی پھانسی کے وقت صدر جمی کارٹر کا ایا تھا


اس بات کی وضاحت میں انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ بعض گمان تاریخ میں غلط ثابت ہوئے ہیں ذلفقار

 علی بھٹو کو پھانسی دینے کے وقت امریکہ اس عمل کی مخالفت کرنے والے ممالک میں تھا لیکن جنرل ضیا کے

 فیصلے میں تبدیلی نظر نہیں ائی اس کے بعد نواز شریف جب قید میں تھے تو اس موقع پر صدر بل کلنٹن نے جنرل

 مشرف کو نواز شریف کیا فیصلہ ہوا لیکن اگر ٹرمپ واقعی پاکستان پر کوئی پریشر ڈالنا چاہے تو وہ درحقیقت کیا کر

 سکتے ہیں


اس سوال کے جواب میں سابق سفیر حسین حقانی نے کہا کہ جب جمی کارٹن نے بھٹو کی پھانسی کی مخالفت کی تو

 اس وقت امریکہ کو کوئی ایسا دباؤ مثلا کوئی امدادی پیکج نہیں تھا جس کو وہ منسوخ کر سکتے کوئی ایسی پابندیاں نہیں

 تھی جو پاکستان پر لگائی جا سکے ان کے مطابق 2007 میں بے نظیر کی پاکستان واپسی کے وقت امریکہ کو پاکستان

 پر دی جاتی تھی جو کہ اس وقت پاکستان کی معیشت اور مشرف حکومت کے برقرار رکھنے کے لیے ضرورت تھی

 اسی لیے ایسا ممکن ہوا لیکن اس وقت امریکہ کا پاکستان پر کوئی دباؤ نہیں انہوں نے کہا کہ زیادہ سے زیادہ یہ ہو

 سکتا ہے کہ صدر ٹرمپ یہ کہیں کہ میں ائی ایم ایف میں امریکہ کا ووٹ پاکستان کے خلاف لاؤں گا حالانکہ ایسا

 کبھی تاریخ میں ہوا نہیں لیکن وہ چونکہ صدر ٹرمپ ہے ممکن ہے کہ وہ ایسی بات کر دیں لیکن مجھے اس میں کوئی

 ایسا کردار نظر نہیں ارہا


افغانستان سے فوج کے انقلاع کے بعد امریکہ کی افغانستان اور پاکستان میں دلچسپی کم ضرور ہوئی ہے لیکن ان

 خطے میں ایسے بہت سے ممالک ہیں جنہیں نئی امریکی انتظامیہ ہرگز فراموش نہیں کر سکتی پاکستان کے پڑوس میں

 موجود انڈیا اور اس خطے میں امریکہ کا قریب ترین اتحا دیا اور پاکستان کے دوسرے بڑے پڑوسی ملک چین اور

 امریکہ کے درمیان تعلقات محدود ہونے کا ایک سبب واشنگٹن اور انڈیا کے درمیان بڑھتے ہوئے سٹیٹسک اور

 اقتصادی تعلقات بھی ہیں


امریکہ نے انڈیا کا انتخاب چین کے مقابل کے طور پر کیا پاکستان چین کو اپنا قریب ترین اتحادی سمجھتا ہے اور

 ملک میں سی پیک کے تحت اور وہ ڈالر کے چینی منصوبے شراکت داری کا ثبوت ہے امریکی تھنگ ٹائم سٹمسن

 سینٹر سے منسلک ڈسٹنگوش فیلور رابٹ میننگ کہتے ہیں کہ چین سے قریبی تعلقات اور پاکستان اور سیکرٹری

 خارجہ مارک روبیو جیسی چین مخالف شخصیات پاکستان کو شک کی نگاہ سے ہی دیکھیں گی ایسا بھی ممکن ہے کہ

 امریکہ اور چین کے درمیان مقابلے کی بنیاد پر نہیں امریکی حکومت پاکستان کے حوالے سے سخت موقف

 اپنائیں کیونکہ یہ بات تو یقینی ہے کہ پاکستان امریکہ کے لیے کوئی ایسا اقدام نہیں اٹھائے گا جس سے اس کے

 چیل کے ساتھ تعلقات میں تناؤ پیدا ہو اور اس سب کے نتیجے میں پاکستان کی معیشت پر پڑے


ماضی میں امریکہ میں بطور سفارت کار خدمات سرانجام دینے والی ملیحہ لودھی بھی اس بات سے اتفاق کرتی ہے

 نظر اتی ہیں وہ کہتی ہیں کہ امریکہ کے لیے سٹریٹوز ایک ترجی چین پر قابو پانا ہے اور کیونکہ پاکستان کسی بھی چین

 مخالف اتحاد کا حصہ نہیں بن سکتا اسی سبب پاکستان اور امریکہ کے تعلقات میں بہتری کے

Post a Comment

Previous Post Next Post

Contact Form